Log in

Register



وادی مستوج

آج ہم آپ کو وطن عزیز کے ایسے خطے کے بارے میں تعارف کروا رہے ہیں جو کہ پاکستان کے خوبصورت ضلع چترال کی حسین تحصیل ہے میں مستوج کا ذکر کر رہا ہوں جو نہ صرف خود فطری حسن وجمال سے مالامال ہے بلکہ اسکے دیگر علاقے جات آپنی نظیر آپ ہیں یہ وادی سطح سمندر سے 2359میٹر بلندی پر واقع ہے اپنے گردوپیش خوبصورت پہاڑی علاقے کے ساتھ ساتھ دلکش وادیوں پر مشتمل ہےاس علاقہ جات میں سوویت ریشون چاپلی خضہ کوراگ کارگین بونی بروغل کے تاریخی اور جغرافیائی علاقوں سے آراستہ ہے۔چترال سے بونی جو کہ اس تحصیل کا صدر مقام بھی ہے اور حسین وادی بھی ہے راستہ قدر بہتر ہے مگر بونی تا مستوج تک کا راستہ انتہائی دشوار گزار اور تقریبآ غیر آباد لگتا ہے دوسرا بڑا اہم مقام بروغل جس کی سرحد افغانستان کی ڈیورنڈ لائین سے متصل ہے بہشت کامنظر رکھتی ہے یہ ہی درہ کوہ ہندوکش میں قدیمی گزرگاہ ہے سال میں تین ماہ برفباری میں بند رہتا ہے یہاں کرغیز اور واکی قبائل آباد ہیں یہ درہ افغانستان کے صوبہ بدخشاں کے ضلع واخان کو ضلع چترال سے ملاتاہےیہ درہ 12500فٹ کی بلندی پر ہے آیک راستہ شندور ٹاپ کی جانب جاتا ہے ساتھ ساتھ دریا بہتا ہے اور کوہ ہندوکش کاسلسلہ جاری ہے یہاں یاک اورہمارا قومی جانور مار خور پائے جاتے ہین مستوج میں ایک قدیمی قلعہ بھی موجود جو عہد گزشتہ کے شاندار ماضی اپنے دامن میں سمیٹے ہوئےلیکن زلزلوں کے باعث اب کھنڈرات بھی معدوم ہوتے جارہے ہیں ہےیہاں کاعمدہ سیب خوبانی اور اخروٹ اپنا ثانی نہیں رکھتا یہاں ایک مائکرو کریڈٹ بینک کی برانچ کھل چکی ہے ایک چشمہ بھی رواں ہے جسکا نام کرو چھت ہے شفاف پانی معدنیات سے بھرپور ہے یہاں کے لوگ پھوڑوں پھنسیوں کے لئےجمعہ کو نہاتے ہیں پانی پینے پر کسی سوڈاواٹر کا گماں ہوتا ہے یہاں لوہے ودیگر معدنیات ہیں مگر افسوس اب تک خاطر خواہ فایدہ نہیں اٹھایا جا سکایہاں پولو کی طرز پر ایک کھیل بوز کاشی کھیلا جاتا ہے جسکا باقاعدہ ٹورنامنٹ ہوتا ہےقدرتی معدنیات و نظاروں سے مالامال ہونے کے باوجود ہسپتال بینک سکول شاہراؤں کاںہ ہونا اور دشوار گزار راستوں کی وجہ سے ہم تاریخی وثقافتی ورثہ کی دلکشی کو ایکسپلورر کرنے سے قاصر ہیں صرف نیکٹا کی سہولت شندور غضر پھنڈر جیسی وادیوں سے گلگت تک لیجاتی ہےحکومت مستوج تا بروغل مستوج تابونی مستوج تاشندور بلکہ سیپیک سے منسلک کر کے نہ۔صرف یہاں کے باسیوں کی زندگی آسان بناسکتی ہے بلکہ سیاحوں کی سہولت مد نظر رکھ کےیہاں سیاحت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتی ہےبجلی کی لوڈشینڈ نگ بھی بڑا مسلہ ہے 

Basant Festival in Rawalpindi Pakistan
 

Comments 1

Aaddi Malik on Wednesday, 15 January 2020 13:08

A nice post and a good message for promote tourism in those areas. Government should have support them by providing a good transportation route and we should support by letting know tourist around the world.
Thanks.

A nice post and a good message for promote tourism in those areas. Government should have support them by providing a good transportation route and we should support by letting know tourist around the world. Thanks.
Already Registered? Login Here
Guest
Saturday, 11 May 2024
If you'd like to register, please fill in the username, password and name fields.

Search